Ticker

3/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

پانامہ لیکس کے معاملے پر وزیراعظم نواز شریف اور دیگر کو نوٹسز جاری

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاناما لیکس کے معاملے پر وزیراعظم کے خلاف دائر درخواستوں پر وزیراعظم میاں نواز شریف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز، داماد کیپٹن (ر) صفدر، بیٹوں حسن نواز، حسین نواز، ڈی جی فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور اٹارنی جنرل سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف،جماعت اسلامی، عوامی مسلم لیگ، جمہوری وطن پارٹی اور طارق اسد ایڈووکیٹ نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ میں آئینی درخواستیں دائر کی تھی جس پر سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے اعتراضات لگا کر یہ درخواستیں واپس کردی تھیں، بعدازاں گذشتہ ماہ 27 ستمبر کو عدالت عظمیٰ نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کرتے ہوئے درخواستیں سماعت کے لیے منظور کرلی تھیں۔
چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الحسن اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے پاناما لیکس میں وزیراعظم کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔
اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان، پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور دیگر رہنما کمرہ عدالت میں موجود تھے۔دوسری جانب حکومتی وزراء خواجہ آصف اور سعد رفیق اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز بھی سماعت کے موقع پر عدالت میں موجود تھے۔
سماعت کے دوران تحریک انصاف کے وکیل حامد خان نے دلائل دیئے، جس کے بعد عدالت عظمیٰ نے وزیراعظم نواز شریف، اسحاق ڈار، مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر، حسن نواز، حسین نواز، ڈی جی ایف آئی اے، چیئرمین ایف بی آر اور اٹارنی جنرل سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔
بعدازاں کیس کی سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی گئی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے