Ticker

3/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

اچکزئی اور دستی کیلئے الگ الگ قانون کیوں؟۔۔۔۔ تحریر: فاروق شہزاد ملکانی (نائب صدر انجمن صحافیان تحصیل تونسہ)

اچکزئی اور دستی کیلئے الگ الگ قانون کیوں؟۔۔۔۔ 
تحریر: فاروق شہزاد ملکانی
(نائب صدر انجمن صحافیان تحصیل تونسہ)
کوئٹہ میں ٹریفک سارجنٹ کو کچل کر موت کے منہ میں دھکیلنے والے ایم پی اے عبدالمجید اچکزئی کی گرفتاری پاکستان کی عام عوام کی بہت بڑی کامیابی ہے۔ اس کامیابی کے پیچھے صحافی برادری کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔ جنہوں نے مثبت انداز میں اس معاملے کو اٹھایا اور عوام کے سامنے لے آئے، جس کے باعث پولیس اور دیگر اداروں پر دباؤ بڑھا اور پولیس نے ایم پی اے کو گرفتار کیا۔ اگر آج میڈیا اتنا آزاد نہ ہوتا تو یہ کبھی بھی نہیں ہوسکتا تھا کہ کسی بھی حکومتی پارٹی کے ایم پی اے کو گرفتار کیا جاتا اور وہ بھی بلوچستان جیسے پسماندہ صوبے میں جہاں صرف ان سرداروں وڈیروں اور سرمایہ داروں کا راج چلتا ہے۔جہاں انسان کو انسان نہیں بھیڑ بکریوں اور چیونٹیوں سے بھی بدتر سمجھا جاتا ہے جہاں عام انسانوں کو آگے چلنے، پہلے پانی پینے، سردار کے کتے کو جھڑکنے، اونچی آواز میں بات کرنے پر مسل کر رکھ دیا جاتا ہے اور وہاں کا قانون اپنا سا منہ لے کر رہ جاتا ہے۔ 
اسی طرح جیسے آج کوئٹہ کی عدالت میں ایم پی اے عبدالمجید اچکزئی کو ریمانڈ کیلئے بغیر ہتھکڑی لگا کے پیش کیا گیا، وہ میڈیا پر بھی چڑھ دوڑے اور ان کی باڈی لینگوئج بھی بتا رہی تھی کہ کوئی مائی کا لعل ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا، پولیس والے تو ان سے بچتے پھر رہے تھے جبکہ دوسری طرف بے چارہ جمشید دستی ہے، ایک نہیں دونوں ہاتھوں میں ہتھکڑی لگا کے اسے عدالتوں میں پیش کیا جاتا ہے اور صحافیوں سے بات بھی نہیں کرنے دی جاتی. مقدمے پہ مقدمہ بنایا جا رہا ہے اور حکمرانوں کی یہ روش آمروں کی حکومتوں کو بھی مات دے رہی ہے۔ جو ایک جمہوری حکومت کیلئے باعث ندامت ہے۔ میں نے اپنی پچھلی تحریر میں لکھا تھا اور اس بار اسے دہراتا ہوں تاکہ یہ بات آپ کو یاد رہے اور بوقت ضرورت کام آئے وہ یہ کہ یا تو حکمران طبقہ اپنے آپ کو سدھار لے انسانوں کو اپنے حقوق دے اور اپنے فرائض انجام دینا شروع کردے بصورت دیگر جس تیزی کے ساتھ عوام میں شعور آرہا ہے تو مجھے قوی یقین ہے کہ وہ دن دور نہیں جب حقیقی تبدیلی ضرور آئے گی اور اب کی بار تبدیلی طاقتور طبقہ نہیں عام آدمی لائے گا جو حقیقی تبدیلی ہو گی وہ پائیدار بھی ہو گی اور فائدہ مند بھی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے