Ticker

3/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

ہم تو مانگیں صرف پانی۔۔۔۔۔۔تحریر: فاروق شہزاد ملکانی

 نیلی پیلی بسیں اور ٹرینیں آپ کو مبارک ہوں
ہم تو مانگیں صرف پانی۔۔۔۔۔۔تحریر: فاروق شہزاد ملکانی

پانی انسان کی بنیادی ضرورت ہے، صاف اور صحت افزا پانی کی فراہمی ہر مملکت کی مسند اقتدار پر براجمان حاکم کا اولین فرض ہے۔
ذیل میں دی گئی تصاویر افریقہ، ایتھوپیا یا کسی شورش زدہ خطے کے دوردراز علاقے کی نہیں ہیں بلکہ اپنے آپ کو سب سے زیادہ کام کرنے اور عوام کا خادم کہلانے والے حاکم جناب وزیراعلیٰ شہباز شریف کے صوبے کی ﺗﺤﺼﯿﻞ ﺗﻮﻧﺴﮧ ﮐﮯ ﺣﻠﻘﮧ ﭘﯽ ﭘﯽ 240 کے ایم پی اے کے اپنے تمن قیصرانی ﮐﺎ ﻋﻼﻗﮧ سواءفراغ ہے. ﺟﮩﺎﮞ ﭘﯿﻨﮯ ﮐﮯ ﭘﺎﻧﯽ کے حصول ﮐﯿﻠﺌﮯ ﻻﺋﯿﻦ ﻣﯿﮟ ﻟﮕﮯ ﮈﺳﭙﻠﻦ ﮐﮯ ﺳﺎﺗھ رکھی یہ کینیں ﺍﭘﻨﮯ ﺣﮑﻤﺮﺍﻧﻮﮞ کی شان اقدس میں ترانہء تحسین سنا رہی ہیں۔
کئی سو ارب کی لاگت سے بننے والی اورینج ٹرین، میٹرو بس سروس اور اب سننے میں آ رہا ہے کہ لاہور کے باسیوں کو بلا تعطل آمدورفت کی سہولت فراہم کرنے کیلئے لاہور کے تین مختلف علاقوں میں کیبل کارز کی تنصیب کیلئے فزیبلٹی رپورٹ تیار کرنے کے احکامات جاری کئے جا چکے ہیں۔ جس کی تعمیر اگلے چند ماہ میں شروع کر دی جائے گی اور الیکشن سے قبل مکمل کرکے چالو کر دی جائے گی تاکہ اس کی بنیاد پر لاہوریوں سے ووٹ لئے جا سکیں۔
پنجاب کا حکمران طبقہ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کیلئے اپنی تعریف میں ایک نئی اصطلاح استعمال کرتے ہیں "پنجاب سپیڈ" جس کی وجہ یہ ہے کہ پنجاب میں یہ منصوبہ جات تیزی کے ساتھ مکمل کئے جاتے ہیں۔ مگر میرے سرائیکی خطے کے پسماندہ اور مظلوم عوام کو یہ سوال پوچھنے کا حق ہے کہ یہ "پنجاب سپیڈ" سرائیکی خطے میں آ کر سو کیوں جاتی ہے۔ تیس سال سے بننے والی تونسہ لیہ پل ابھی تک مکمل کیوں نہیں ہوئی؟
تین بار افتتاح اور بجٹ میں رقم مختص کئے جانے کے باوجود اس کا کام شروع کیوں نہیں کیا گیا؟
تونسہ میں دانش سکول بنانے کیلئے پنجاب حکومت نے اپنی پچھلی گورنمنٹ میں بھی رقم مختص کی تھی مگر دوسری باری بھی ختم ہونے کو ہے مگر ابھی تک اس کا سنگ بنیاد کیوں نہیں رکھا جا رہا؟
یہاں کے لاکھوں افراد کو صاف پینے کا پانی میسر نہیں، تعلیم کی سہولیات ناپید ہیں اور صحت کی سہولیات کا تو پوچھیں ہی مت مگر یہاں سکول، کالج، ہسپتال اور صاف پینے کا پانی کیوں مہیا نہیں کیا جارہا؟
سوچئے اور اپنا حق لینے کیلئے اپنی سوچ اور عمل کا احتساب کیجئے
جب تک ہماری سوچ غلام رہے گی ہم آزادی کی زندگی کبھی نہیں گزار سکتے۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے