Ticker

3/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

سیاست کے رنگ نرالے....... تحریر: فاروق شہزاد ملکانی

 سیاست کے رنگ نرالے
تحریر: فاروق شہزاد ملکانی
مسلم لیگ(ن) کے چیئرمین یونین کونسل سردار نذر حسین کلاچی جو اپنے آپ کو سب سے بڑا مسلم لیگی کہتے ہیں۔ گزشتہ دنوں انہوں نے مسلم لیگ (ن)کے عہدیداروں اور موجودہ عوامی نمائندگان کو تونسہ بیراج کے انڈس ہوٹل پر بلا کر ایک اجلاس کیا اور اپنے آپ کو بڑا مسلم لیگی ظاپر کرنے کیلئے مسلم لیگ(ن) کے ڈویژنل کوآرڈینیٹر اور کئی بار ایم پی اے منتخب ہونے والے سردار میربادشاہ قیصرانی پر پینافلیکس لگا کر اور سٹیج پر برملا اپنی تقریر میں خوب کیچڑ اچھالا اور مسلم لیگ(ن) سے ان کی وفا داری پر سوال اٹھایا۔ آج پانامہ کیس کا فیصلہ آنے پر انہوں نے گرگٹ کی طرح رنگ بدل کر اور اپنے قائد کی نااہلی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ایک قومی روزنامے میں اشتہار چھپوا دیا۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ موصوف بھی سیاست کے حمام میں نہ صرف ننگے ہیں بلکہ گرگٹ کی طرح رنگ بدلنے میں بھی اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتے۔ دوسروں پر کیچڑ اچھالنا آسان اور ثابت قدم رہنا بہت مشکل ہے۔ 
اس سے قبل گزشتہ اتوار کو کوآرڈینیٹر مسلم لیگ (ن) سردار میربادشاہ قیصرانی نے لیگی قائد میاں محمد نواز شریف سے اظہار یکجہتی کیلئے تحصیل تونسہ کے لیگی عہدیداران اوریونی کونسلز چیئرمین و وائس چیئرمین، ایم این اے سردار امجد فاروق کھوسہ، ضلع کونسل چیئرمین سردار عبدالقادر کھوسہ، ایم پی اے سردار ممتاز احمد بھٹو قیصرانی کو مدعو کرکے ایک اکٹھ منعقد کیا۔جس میں متذکرہ بالا تمام شخصیات نے نہ صرف شرکت کی بلکہ سردار میربادشاہ قیصرانی کے ساتھ مل کر اپنے قائدین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور یہ تقریب منعقد کرنے پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔ سیاسی و صحافتی حلقوں نے سردار میربادشاہ قیصرانی کے اس شو کو بہت اچھا اور کامیاب شو قرار دیا۔
اس شو کے جواب میں ن لیگ کے چیئرمین یوسی سردار نذر حسین کلاچی نے خود کو بڑا ن لیگی ثابت کرنے کیلئے تونسہ بیراج کے انڈس ہوٹل پر اپنا شو کرنے کا اعلان کردیا اور یوں انہوں نے یونین کونسل کے چیئرمینوں، ایم این اے سردارامجد فاروق کھوسہ، ضلع کونسل چیئرمین سردار عبدالقادر کھوسہ، وائس چیئرمین سردار محمد احمد خان لغاری اور لیگی عہدیداروں کو دعوت نامے جاری کردیئے۔ ان کے اس شو میں اس وقت بدمزگی پیدا ہو گئی جب شرکاء نے سٹیج پر کوآرڈینیٹر مسلم لیگ(ن) سردار میربادشاہ قیصرانی کے خلاف نازیبا پینافلیکس لگا دیکھا۔ سردارعبدالقادر کھوسہ اور سردار محمد احمد خان لغاری نے اس پینافلیکس کو دیکھ کر اتارنے کا کہہ دیا اور خود ہال میں بیٹھنے کی بجائے دوسرے کمرے میں جاکر بیٹھ گئے اور اجلاس کی کارروائی کے اختتام تک ہال میں واپس نہیں آئے۔ اسی طرح جب ایم این اے سردار امجد فاروق کھوسہ کو اس صورتحال کا علم ہوا تو وہ راستے ہی سے واپس مڑ گئے اور اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ اس اجلاس میں دوران تقریر سردار نذر حسین کلاچی نے اپنے آپ کو سب سے بڑا مسلم لیگی اور سردار میربادشاہ قیصرانی کو دھوکے باز اور لوٹا قرار دیا اور اس پر کچھ نازیبا الزامات کے ساتھ ساتھ انہیں تحصیل تونسہ کی پسماندگی کا سبب قرار دے دیا۔مگر آج سیاسی پنڈت،صحافتی و عوامی حلقے ان کا ایک قومی روزنامے میں دیا گیا اشتہار دیکھ کر نہ صرف حیران ہیں بلکہ پریشان بھی ہیں کہ "سیاست رے سیاست تیری کون سی کل سیدھی"








ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے