Ticker

3/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

الیکشن 2018 تو آنے دو۔۔۔| تحریر۔۔۔بلال اسد جروار

مخالفین پر ٹرسٹ کا سوار بھوت کیسے اترے گا...؟
بعض لوگ یہی کہتے ہیں جو میں لکھنا چاہتا ہوں ..
جن کو یہ طعنہ دینے کی بیماری ہے وہ سمجھ گئے ہیں ۔
کیا آپ یہی چاہتے ہیں کہ عوام کو کچھ نہ ملے ؟؟؟؟
آپ یہی چاہتے ہیں کہ سب پیسہ جائے وڈیروں کی جیب میں؟؟؟
آپ یہی چاہتے ہیں کہ انسان بھی حیوانوں کی طرح چلو بھر پانی کو ترسیں ؟؟
انسان اور جانور ایک ہی گھاٹ سے پانی پیئں ؟؟
آپ یہی چاہتے ہیں کہ جن عورتوں کو آج تک آسمان نے نہیں دیکھا وہ مائیں ، بہنیں پیاس بجھانے کی خاطر گھڑے اٹھائے میلوں تک پیدل چلنے پر مجبور ہوں ؟؟
آپ یہی چاہتے ہیں کہ غریب عوام اپنے مسائل کے وسائل کے لئے وڈیروں کے دربانوں کی ٹھوکریں کھاتی رہے ؟؟؟
میں چیلنج کرتا ہو مجھے آج تک ایسا لیڈر دکھاؤ جس نے اپنے فنڈ یا کسی دوسرے فنڈ سے تو درکنار
حکومتی فنڈ کا بھی آدھا حصہ غریب عوام پر خرچ کیا ہو ....؟؟
لاؤ ایسا کوئی نام اگر ہے تو ......؟؟؟
حافظ طاہر صاحب متعدد بار یہ وضاحت کر چکے ہیں کہ میرا مشن سیاست نہیں خدمت ہے اور میری یہ خدمات چاہے اپنی طرف سے ہوں یا ٹرسٹ کی طرف سے انکا وؤٹ سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی میں خدمات کا معاوضہ وؤٹ کو سمجھتا ہوں 
چاہے مجھے کوئی وؤٹ دے یا نہ دے میں اپنے مشن کی تکمیل کے لئے جدو جہد کرتا رہوں گا ...!
مجھے سات حلقے پار بھی یا ملک سے باہر بھی محسوس ہوا کہ وہاں بنیادی ضروریات انسانی کی ضرورت ہے میں وہاں تک بھی پہنچوں گا ...!!!
اور حقیقت بھی یہی ہے کہ آج تک ان پرانے وڈیروں اور سرداروں نے پوری زندگی جتنا خرچ کیا وہ حافظ طاہر کی چند سالوں کی خدمات کے دسویں حصے کے برابر بھی نہیں ہے .
عوام ہر بار اندھی تقلید کی قائل نہیں ہے
اب وہ سمجھ چکی ہے جس کی اپنی اور ٹرسٹ کی خدمات کا یہ عالم ہے تو وہ حکومتی فنڈ کو جیب میں رکھ کر وڈیروں والی منافقت نہیں​ کر سکتا۔
اسی بنیاد پر عوام نے حافظ طاہر کو وؤٹ دیا ہے اور آئندہ بھی دے گی ۔
حافظ طاہر کا مطالبہ یہ نہیں تھا کہ مجھے لیڈر منتخب کرو بلکہ حافظ طاہر کا مطالبہ تو یہ تھا ، ہے اور رہے گا کہ صدیوں سے جو تم غریب عوام کے حقوق سے کھیلتے آئے ہو اب یہ کھیل بند کرو ۔
غریب عوام کے حقوق کو ہی وڈیروں کے منہ سے چھیننے کے لئے الیکشن لڑا تھا اور آئندہ بھی لڑیں گے تاکہ یہ حقوق عوام تک پہنچ سکیں ..!!
یہ سیٹ کی جنگ نہیں ہے یہ حقوق کی جنگ ہے ۔
یہ علاقے کی ترقی کی جنگ ہے .
یہ غریب کی غربت کو مٹانے کی جنگ ہے ۔
یہ غریب کے اندھیروں کو روشنیوں میں بدلنے کی جنگ ہے .
اگر کوئی حکومتی فنڈ کے ساتھ ساتھ اپنی جیب سے ایک محدود طبقے کو نہیں بلکہ غیر محدود طبقوں تک غیر محدود علاقوں تک خرچ کرتا ہے تو اس سے پیٹ میں مروڑ نہیں اٹھنا چاہئے ....!!!
بلکہ خراج تحسین پیش کرنا چاہئے .
میرے محدود طبقوں والے الفاظ پہ غور کرنا ضرور
کیونکہ محدود طبقے میں غیر مساوی طور پر تو ہر وہ لیڈر خرچ کرتا ہے جس کو کوئی مفاد ہو ۔
اور غیر محدود علاقوں اور طبقوں میں وہ خرچ کرتا ہے جس میں سفید ریش بزرگوں کی عزت اور عوامی خدمت کا اخلاص ہو .....!!!
آج نہیں سمجھ پائے تو کل آنکھیں کھل جائیں گی ..!!
آنے تو دو (2018) PP.240 کا الیکشن ...!!

(یہ تحریر رائٹر کے اپنے خیالات اور نظریات پر مشتمل ہے، اس تحریر کے مندرجات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔۔۔ادارہ)

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے