Ticker

3/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی بن گئی ،ایف آئی اے کے واجد ضیاء سربراہ مقرر

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بچوں سےپاناما کیس کی تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ کے3 رکنی خصوصی بنچ نے جے آئی ٹی تشکیل دیتے ہوئے کمیٹی میں شامل ناموں کی حتمی منظوری دیدی ، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل واجد ضیاء کو جے آئی ٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پانامہ فیصلے کے بعد مزید تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الحسن پر مشتمل تین رکنی خصوصی بینچ نے جے آئی ٹی میں شامل اراکین کے ناموں کا اعلان کیا،جے آئی ٹی میں نیب ،ایف آئی اے،ایس ای سی پی اور سٹیٹ بنک کا ایک ایک نمائندہ جبکہ آئی ایس آئی اور ملٹری انٹیلی جنس کے 2 نمائندے شامل ہونگے۔
پاناما کیس کی تحقیقات کے لئے قائم کی جانے والی جے آئی ٹی کے دیگر ارکان میں ملٹری انٹیلیجنس (ایم آئی) کے بریگیڈیئر کامران خورشید، انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کے بریگیڈیئر نعمان سعید، قومی احتساب بیورو (نیب) کے گریڈ 20 کے افسرعرفان نعیم منگی، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے بلال رسول اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کے عامر عزیز جے آئی ٹی میں شامل ہوں گے، جے آئی ٹی 60 روز میں تحقیقات مکمل کرکے بنچ کو پیش کرے گی جبکہ ہر 15 روز بعد بنچ کو رپورٹ پیش کرنا بھی ضروری ہوگی۔
عدالت نے فیصلہ جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ جے آئی ٹی کے ارکان کی سیکیورٹی کے لئے وزارت داخلہ اقدامات کرے اور جے آئی ٹی تحقیقات کے لئے 2 کروڑ روپے کا فنڈ فوری طور پر وفاقی حکومت جاری کرے۔سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی 22 مئی کو اپنی پہلی تحقیقاتی رپورٹ خصوصی بنچ کو پیش کرے جبکہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہونے والوں سے متعلق بھی عدالت کو آگاہ کیا جائے۔واضح رہے کہ گذشتہ ماہ 20 اپریل کو جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے لارجر بینچ نےپاناما لیکس کیس کے تاریخی فیصلے میں وزیراعظم نواز شریف کے خلاف مزید تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کے اعلیٰ افسر کی سربراہی میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا حکم دیا تھا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے