Ticker

3/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

ہڈیوں کے بھربھراپن کے عالمی دن کے موقع پرآرتھوپیڈک ڈیپارنمنٹ کے زیرِ اہتمام ٹیچنگ ہسپتال میں آگاہی واک

 ڈیرہ غازیخان(سپیشل رپورٹر)ہڈیوں کے بھربھراپن کے عالمی دن کے موقع پرآرتھوپیڈک ڈیپارنمنٹ کے زیرِ اہتمام ٹیچنگ ہسپتالمیں آگاہی واک کی گئی جو ایم ایس آفس سے ہوتی ہوئی ٹراما سنٹر پر ختم ہوئی شرکاء نے بینر اور پلے کار ڈ اٹھا رکھے تھے تفصیلات کے مطابق دنیابھر کی طرح ڈیرہ غازیخان میں بھی ہڈیوں کے بھربھراپن کے حوالے سے عالمی دن منا یا گیا واک میں آرتھوپیڈک ڈیپارنمنٹ کی کثیر تعدا دمیں ڈاکٹرز نے شرکت کی اس موقع پر ایم ایس ٹیچنگ ہسپتال ایم ایس موسیٰ کلیم نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ہڈیوں کے بھربھراپن کی بیماری زیادہ تر خواتین میں ہوتی ہے۔ ہڈیوں کے بھربھراپن کے مرض کی وجہ سے گھٹنوں کے گھسنے ،کولہے اور کمر کی ہڈیاں ٹوٹنے لگتی ہیں اور ان ہڈیوں کے ٹوٹے ہوئے مریض آتے ہیں۔ ہم ان کا آپریشن کرنے کیساتھ ساتھ ہڈیوں کے بھربھرا پن کا بھی علاج کرتے ہیں تاکہ آئندہ ان کی ہڈیوں کا فریکچر نہ ہو۔ ہڈیوں کے بھربھرا پن کی بیماری میں مبتلا زیادہ تر اندرون شہر کے لوگ ہوتے ہیں۔ یہ لوگ بند گھروں اور چھوٹی چھوٹی گلیوں میں رہتے ہیں وہ سورج کی روشنی سے وٹامن ڈی حاصل نہیں کر پاتے جس کی وجہ ان کا جسم وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہو جاتا ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر یاسر بھٹی ،ڈاکٹر حبیب اﷲ شاہ ،ڈاکٹر سلیم کھتران،ڈاکٹر عمران حیدر،ڈاکٹر خالد تحسین اور دواساز کمپنیوں کے نمائندے بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر یاسر بھٹی ،ڈاکٹر حبیب اﷲ شاہ نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ عام کمر درد تو تھکاوٹ، ہڈیوں کے کمزور یا وزنی چیز اٹھانے سے ہوتا ہے اور کام میں مصروف رہنے سے بڑھتا ہے۔ جبکہ اس بیماری میں کمر درد صبح کے وقت ہوتا ہے۔ جب آپ سو کر اٹھتے ہیں اس وقت پوری کمر میں درد اور جسم اکڑا ہوتا ہے145 لیکن جیسے آپ چلنا پھرنا شروع کرتے ہیں۔ کمر درد میں آہستہ آہستہ بہتری آنا شروع ہو جاتی ہے۔ ہڈیوں کے جوڑ جام ہونے کی وجہ کمر کے مہروں اور جوڑوں کے اندر سوزش کا ہونا ہوتا ہے۔ آرسٹیو پروسسس بیماری میں جوڑ جام ہو جاتے ہں۔ اس بیماری کے زیادہ مریض کبڑے ہو جاتے ہیں۔ بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے وہ اس حالت میں پہنچ جاتے ہیں کہ ان کی گردن آگے کی طرف جھک جاتی ہے۔ وہ سامنے دیکھ نہیں پاتے وہ پیچھے یا دائیں بائیں گردن گھما کر نہیں دیکھ سکتے ہمارے نوجوان بہت زیادہ سوفٹ ڈرنک پیتے ہیں اس سے جسم میں کیلشیم اور وٹامن ڈی کی کمی ہوتی ہے۔ خوراک میں دودھ انڈے مچھلی کا استعمال نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔ ہرانسان کو ہفتے میں دو گھنٹہ اپنی پوری باڈی کو دھوپ دینی چاہئے۔ گرمیوں میں صبح اور شام کے وقت دھوپ میں بیٹھ سکتے ہیں۔ ورکنگ کلاس میں کمر درد کی وجہ ان کا کرسی پر غلط پوسچر میں بیٹھنا غلط پوسچر میں بھاری اشیاء کا اٹھاناہے۔ اگر کمر درد کے ساتھ ٹانگیں کمزور یاسْن ہونا شروع ہو جائیں پاخانے اور پیشاب کے اخراج پر کنٹرول نہ رہے تو یہ بہت سیریس بات ہوتی ہے۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے