رحیم یار خان (سپیشل رپورٹر، نمائندہ خصوصی، تعمیر نیوز 21اکتوبر 2016)وزیراعظم نواز شریف نے رحیم یار خان میں قومی صحت پروگرام کا اجرا کر دیا جس کے تحت ڈھائی لاکھ غریبوں کا مفت علاج کیا جائے گا ۔وزیراعظم کا کہنا ہے کہ غریب لوگوں کے علاج کے لیے جتنا پیسا لگا نا پڑا لگاﺅں گا ،صحت ایسا مسئلہ ہے کہ جس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے ،اللہ کی مخلوق کی خدمت کرنا ہم سب کا فرض ہے ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں پچھلی حکومتوں نے لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی جیسے مسائل دیے ،مسلم لیگ ن کے سوا کسی اور دوسری جماعت ن موٹر ویز اور ہائی ویز پر کام نہیں کیا ۔انہوں نے کہا کہ جن کے پاس وسائل ہیں ان کا فرض بنتا ہے کہ مخلوق کی خدمت کریں لیکن یہاں اربوں کھربوں روپے ایسے منصوبوں پر ضائع ہوتے ہیں جن کا براہ راست عوام کو فائدہ نہیں ہوتا ،ان منصوبوں میں اربوں روپے کی کرپشن ہوتے ہے اور کئی منصوبے ایسے بھی ہیں جن پر اربوں روپے ضائع ہو گئے لیکن وہ مکمل نہیں ہو سکے ۔جن لوگوں نے اس طرح سے پیسے ضائع کیے وہ اپنی آخرت خراب کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک دفعہ سوات میں واقع ایک ہسپتال میں گیا جہاں مفت علاج ہو رہا تھا ،وہاں ایک خاندان سے ملاقات ہوئی تو اس دوران ایک خاتون نے بتا یا کہ جوان بیٹے کے گردے خراب ہیں اس کو ہفتے میں دو بار ہسپتال لے کر آنا ہوتا ہے لیکن ہمارے پاس اتنے بھی پیسے نہیں ہیں کہ بیٹے کو ہسپتال لا سکیں ،پاکستان میں ایسے لوگ بھی ہیں جن کا خیال رکھنا حکومتوں کی ذمہ داری ہے ۔انہوں نے کہا کہ قومی صحت پروگرام میں دل کے امراض ،ہیپا ٹائٹس،کینسر ،ضیا بطیس اورزچہ بچہ کے امراض کا علاج کیا جائے گا جس کے لیے حکومت کی جانب سے تین لاکھ روپے تک ادا کیے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی خاندان کے پاس مہنگا علاج کرانے کے پیسے نہیں ہیں تو بیت المال سے مزید رقم جاری کی جائے گی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں پچھلی حکومتوں نے لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی جیسے مسائل دیے ،مسلم لیگ ن کے سوا کسی اور دوسری جماعت ن موٹر ویز اور ہائی ویز پر کام نہیں کیا ۔انہوں نے کہا کہ جن کے پاس وسائل ہیں ان کا فرض بنتا ہے کہ مخلوق کی خدمت کریں لیکن یہاں اربوں کھربوں روپے ایسے منصوبوں پر ضائع ہوتے ہیں جن کا براہ راست عوام کو فائدہ نہیں ہوتا ،ان منصوبوں میں اربوں روپے کی کرپشن ہوتے ہے اور کئی منصوبے ایسے بھی ہیں جن پر اربوں روپے ضائع ہو گئے لیکن وہ مکمل نہیں ہو سکے ۔جن لوگوں نے اس طرح سے پیسے ضائع کیے وہ اپنی آخرت خراب کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک دفعہ سوات میں واقع ایک ہسپتال میں گیا جہاں مفت علاج ہو رہا تھا ،وہاں ایک خاندان سے ملاقات ہوئی تو اس دوران ایک خاتون نے بتا یا کہ جوان بیٹے کے گردے خراب ہیں اس کو ہفتے میں دو بار ہسپتال لے کر آنا ہوتا ہے لیکن ہمارے پاس اتنے بھی پیسے نہیں ہیں کہ بیٹے کو ہسپتال لا سکیں ،پاکستان میں ایسے لوگ بھی ہیں جن کا خیال رکھنا حکومتوں کی ذمہ داری ہے ۔انہوں نے کہا کہ قومی صحت پروگرام میں دل کے امراض ،ہیپا ٹائٹس،کینسر ،ضیا بطیس اورزچہ بچہ کے امراض کا علاج کیا جائے گا جس کے لیے حکومت کی جانب سے تین لاکھ روپے تک ادا کیے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی خاندان کے پاس مہنگا علاج کرانے کے پیسے نہیں ہیں تو بیت المال سے مزید رقم جاری کی جائے گی۔
0 تبصرے