Ticker

3/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

عرصہ دس سال سے دو یونین کونسل کووہوا شہر سے ملانے والا پل تعمیر نہ ہو سکا

وہوا(نمائندہ خصوصی)نواحی قصبہ کوتانی عرصہ دس سال سے دو یونین کونسل کووہوا شہر سے ملانے والا پل تعمیر نہ ہو سکا ،25ہزار کی آبادی شدید متاثر اہل علاقہ طویل عرصہ گزرنے کے باوجود پل کی تعمیر نہ کرنے پر انتظامیہ پر پھٹ پڑے 
تفصیل کے مطابق نواحی قصبہ کوتانی کے مقام پر دد یونین کونسل لکھانی اور کوتانی جن کی آبادی 25ہزار نفوس پر مشتمل ہے کا واحد راستہ کوتانی ٹو وہوا کا واحد پل ہے جو کہ ان علاقے کی عوام کو بڑے شہر وہوا سے ملاتا ہے ۔اس علاقے کا واحد ترقی یافتہ علاقہ وہوا جہاں مضافاتی علاقے کی عوام اس پل سے گزر کر سکول کالج ہسپتال،نادرہ آفس،واپڈا دفتر ،تھانہ وہوا اپنی ضروریات کے لیے آتے جاتے رہتے ہیں لیکن عرصہ دس سال سے رودکوہی کے سیلابی پانی سے بہہ جانے والا زیر تعمیر پل مکمل نہ کیا جا سکا ۔ رود کوہی کے پانی کی آمد کے بعد اس علاقے کے مکین اپنی جان جھوکوں پر ڈال کر سیلابی پانی سے گزر کر یہ راستہ کراس کرتے ہیں بعض اوقات رود کوہی کے پانی میں اضافے کے سبب یہ راستہ مسلسل کئی گھنٹے تک بند رہتا ہے جس سے سکول کالج ہسپتال جانے والے عوام کو پریشیانی کا سامان کرنا پڑتا ہے اور سرکاری ڈیوٹی پر جانے والے افراد اپنی ڈیوٹی پر وقت پر نہیں پہنچ پاتے ،اس کے علاوہ کئی مریض کئی کئی گھنٹے سیلابی پانی کی مقدار کم نہ ہونے پر اپنی جان سے ہاتھ دھو بھٹیتے ہیں اہل علاقہ غلام عباس کھوکھر ،سید زین گیلانی،نذر حسین دستی ،بشیر احمد ،شیرزمان کھیتران،امتیاز احمد خان کھیتران،شیخ محمد یونس ،حمید اللہ ،ارشادحسین،منیراحمد نے حلقہ ارباب اختیار اسمبلی سے گلہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ میاں شہباز شریف کا دیہی روڈ پروگرام کے تین مرحلے کاغذوں تک مکمل ہوئے ہیں لیکن اس علاقے میں 1980کے بعد سے لیکر اب تک نہ کوئی روڈ بنا نہ کوئی نئی پل بن سکی اہل علاقہ نے ڈی سی او ڈیرہ غازیخان،ایم این اے سردار امجد فاروق کھوسہ ،ضلع چئیرمین سردار عبدالقادر کھوسہ سے یونین کونسل لکھانی ،کوتانی سے لیکر وہوا شہر تک تمام روڈز اور پلوں کی تعمیر کا مطالبہ کیا ہے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے