ریتڑہ(نامہ نگار) اسسٹنٹ کمشنر تونسہ نے فوڈسنٹر ٹبی قیصرانی پر کاشتکاروں کے ساتھ ناروا سلوک پر احتجاج کرنے والے کسان رہنما پر مقدمہ درج کرادیا۔حق وسچ کیلئے ان کی جان بھی حاضر ہے، یہ اوچھے ہتھکنڈے انہیں ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے سے نہیں روک سکتے۔کسان اتحاد (کھوکھرگروپ) کے ضلعی صدر قاری بشیراحمد کلاچی کی تعمیر نیوز سے گفتگو
انہوں نے کہا کہ فوڈسنٹر ٹبی قیصرانی پر اے سی تونسہ عبدالغفار خان کی سربراہی میں اندھیرنگر چوپٹ راج کا قانون لاگو ہے۔کاشتکاروں کے ساتھ دھکم پیل ،گالم گلوچ اور تھپڑ مارنا معمول بن گیا ہے۔اسی طرح گذشتہ روز بھی اے سی تونسہ اور کوآرڈینیٹر اللہ بخش ملغانی نے کاشتکاروں کو گالیوں اور تشدد کا نشانہ بنایا۔جس پر کاشتکاروں نے شدید احتجاج بھی کیا مگر یہ ناروا سلوک پھر بھی جاری رہا۔انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے کسانوں کو سہولیات بہم پہنچانے کیلئے ہر سنٹر پر خطیر فنڈز مہیا کئے ہیں تاکہ کاشتکاروں کو فوڈ سنٹر پر کوئی تکلیف نہ ہو مگر اے سی تونسہ اور کوآرڈینیٹر اللہ بخش ملغانی نے ملی بھگت سے کسانوں کو کوئی سہولت فراہم نہیں کی بلکہ کاشتکاروں کو سارا دن دھوپ میں بیٹھ کر کوپن وصول کرنے پڑتے ہیں جن میں اکثریت شام کو مایوس لوٹ جاتے ہیں کیونکہ ان کے حصے کے ٹوکن آڑھتیوں اور ایجنٹوں کو تقسیم کردئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے اے سی تونسہ عبدالغفار خان اور کوآرڈینیٹر اللہ بخش ملغانی سے اس بارے میں احتجاج کیا تو انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں اور رات کے اندھیرے میں ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کرا دیا گیا جو کہ سراسر ظلم اور انصاف کے تقاضوں کے برعکس ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اوچھے ہتھکنڈے انہیں حق وسچ کے راستے سے کسی صورت نہیں ہٹا سکتے۔انہوں نے کسان اتحاد کی جانب سے احتجاج کی کال دے دی ہے ، کل بروز سوموار فوڈ سنٹر ٹبی قیصرانی پر شدید احتجاج کیا جائے گا۔کسان اتحاد( کھوکھر گروپ) کے تمام اہم رہنما اس احتجاج میں شریک ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اے سی تونسہ نے تحصیل تونسہ میں اندھیرنگری مچا رکھی ہے ۔ انہیں یہاں سے تبدیل کیا جانا بہت ضروری ہے۔انہوں نے ارباب اختیار سے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فوڈسنٹر ٹبی قیصرانی پر اے سی تونسہ عبدالغفار خان کی سربراہی میں اندھیرنگر چوپٹ راج کا قانون لاگو ہے۔کاشتکاروں کے ساتھ دھکم پیل ،گالم گلوچ اور تھپڑ مارنا معمول بن گیا ہے۔اسی طرح گذشتہ روز بھی اے سی تونسہ اور کوآرڈینیٹر اللہ بخش ملغانی نے کاشتکاروں کو گالیوں اور تشدد کا نشانہ بنایا۔جس پر کاشتکاروں نے شدید احتجاج بھی کیا مگر یہ ناروا سلوک پھر بھی جاری رہا۔انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے کسانوں کو سہولیات بہم پہنچانے کیلئے ہر سنٹر پر خطیر فنڈز مہیا کئے ہیں تاکہ کاشتکاروں کو فوڈ سنٹر پر کوئی تکلیف نہ ہو مگر اے سی تونسہ اور کوآرڈینیٹر اللہ بخش ملغانی نے ملی بھگت سے کسانوں کو کوئی سہولت فراہم نہیں کی بلکہ کاشتکاروں کو سارا دن دھوپ میں بیٹھ کر کوپن وصول کرنے پڑتے ہیں جن میں اکثریت شام کو مایوس لوٹ جاتے ہیں کیونکہ ان کے حصے کے ٹوکن آڑھتیوں اور ایجنٹوں کو تقسیم کردئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے اے سی تونسہ عبدالغفار خان اور کوآرڈینیٹر اللہ بخش ملغانی سے اس بارے میں احتجاج کیا تو انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں اور رات کے اندھیرے میں ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کرا دیا گیا جو کہ سراسر ظلم اور انصاف کے تقاضوں کے برعکس ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اوچھے ہتھکنڈے انہیں حق وسچ کے راستے سے کسی صورت نہیں ہٹا سکتے۔انہوں نے کسان اتحاد کی جانب سے احتجاج کی کال دے دی ہے ، کل بروز سوموار فوڈ سنٹر ٹبی قیصرانی پر شدید احتجاج کیا جائے گا۔کسان اتحاد( کھوکھر گروپ) کے تمام اہم رہنما اس احتجاج میں شریک ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اے سی تونسہ نے تحصیل تونسہ میں اندھیرنگری مچا رکھی ہے ۔ انہیں یہاں سے تبدیل کیا جانا بہت ضروری ہے۔انہوں نے ارباب اختیار سے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔
0 تبصرے