Ticker

3/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

برطانیہ میں پورا پاکستانی خاندان ہی انتہائی شرمناک کام کرتے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک)انسان حقیقتاً مفلسی و تنگدستی کا شکار ہو تو بھی کسی کے آگے ہاتھ پھیلانے میں شرم محسوس کرتا ہے مگر حیرت ہے ان بدکرداروں پر جو کروڑوں کے مالک ہونے کے باوجود معذوری و مجبوری کا ڈھونگ رچاتے ہیں۔ برطانیہ میں مقیم ایک خاندان کی ایسی ہی عیاری و مکاری کا انکشاف ہوا ہے، اور مزید افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ خاندان پاکستانی نژاد ہے۔ 
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق سید زیدی ، جس کی عمر 41سال ہے، اور اس کی اہلیہ 40 سالہ رضوانہ کمال نے برطانیہ جا کر وہاں کی حکومت کو بتایا تھا کہ پاکستان میں انہیں شدید خطرات لاحق ہیں لہٰذا انہیں برطانیہ میں قیام کی اجازت دی جائے اور گزر بسر کے لئے مدد بھی کی جائے۔ برطانوی حکومت انہیں اور ان کے بچوں کو سالانہ 40 ہزار پاﺅنڈ (تقریباً 60 لاکھ پاکستانی روپے) دیتی رہی۔
ایک جانب تو یہ خاندان حکومتی امداد لے رہا تھا لیکن دوسری جانب انہوں نے دو نئی کاریں خریدیں اور محل نما خوبصورت گھر میں منتقل ہوگئے۔ جب ان کے قابل رشک حالات کے بارے میں حکومتی اداروں کو اطلاعات ملیں تو تحقیقات شروع کی گئیں۔ تب پتہ چلا کہ یہ جوڑا اڑھائی لاکھ پاﺅنڈ (تقریباً 4کروڑ پاکستانی روپے) اپنے بینک اکاﺅنٹس میں چھپا کر بیٹھا تھا، لیکن اس کے باوجود اب تک ڈیڑھ لاکھ پاﺅنڈ (تقریباً سوا دو کروڑ پاکستانی روپے)سے زائد رقم امداد کی شکل میں حاصل کرچکا تھا۔ 
دونوںمیاں بیوی اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں اور جسمانی و ذہنی لحاظ سے بھی مکمل طور پر صحتمند ہیں۔ مانچسٹر کی عدالت نے انہیں فراڈ کے مجرم قرار دیتے ہوئے 10 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ مجرم خاوند کو پہلے قید کیا جائے گا اور اس کی سزا مکمل ہونے کے چھ ماہ بعد اس کی بیوی جیل جائے گی، تاکہ ایک کی قید کے دوران دوسرا بچوں کی دیکھ بھال کیلئے موجود ہو۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے