Ticker

3/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

موسیٰ خیل تونسہ روڈ کی تعمیر میں تاخیر لاگت 50کروڑ سے 3ارب ہوگئی

تونسہ شریف (سٹی رپورٹر)موسیٰ خیل تونسہ روڈ 50کروڑ سے لاگت 3ارب ہوگئی تفصیل کے مطابق پاک ورکس ڈیپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) کے تحت 35کلومیٹر موسیٰ خیل تونسہ روڈ کی تعمیر کے منصوبے میں تاخیر کے باعث پچاس کروڑ کا منصوبہ تین ارب روپے تک پہنچ گیا منصوبے کی قیمت میں 592فیصد اضافہ ہوا قومی خزانے کو دوارب 48کروڑ 60لاکھ روپے کا نقصان ہوا آڈٹ حکام نے پی ڈبلیو ڈی کے ذمہ دار کے خلاف کارووائی کی سفارش کر دی آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ سی ڈی ڈبلیو پی نے 2006ء میں موسیٰ خیل تونسہ روڈ جو 35کلومیٹر منصوبہ کیلئے 50کروڑ 45لاکھ روپے کی منظوری دی گئی منصوبے پر دو کروڑ 70لاکھ روپے کنسلٹنسی فیس بھی رکھی گئی منصوبہ ایم ایس این پی آئی کو 45کروڑ میں دیا گیا تھا جس نے 36ماہ میں منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانا تھا ٹھیکیدار نے 49فیصد کام مکمل کیا اور 2011ء میں تک طرفہ طورپر منصوبہ کو ختم کردیا اس حوالے سے 19کروڑ 40لاکھ روپے بھی جاری کئے گئے جس کے بعد منصوبے کا انتظامی کنٹرول کوئٹہ سے مظفرآباد ڈویژن منتقل کیا گیا معاہدے کے مطابق ڈیفالٹ کرنے والے ٹھیکیدار کے خلاف کارووائی کی گئی اور باقی 15کلومیٹر کام حبیب کنٹرکشن کو دیا گیا اور 29کروڑ روپے مختص کئے گئے جو ابتدائی تخمینے کی شرح متناسب کے مقابلے میں 310فیصد اضافی رقم تھی دوسرا ٹھیکیدار بھی مقررہ مدت میں کام مکمل کرنے میں ناکام رہا آڈٹ حکام کے مطابق کوئی ٹھیکیدار اس لئے کام نہیں کرسکا کیونکہ پی سی ون تیار کرتے وقت سائیٹ سروے نہیں کیا گیا اور مصنوعی اعداد وشمار کی بنیاد پر تخمینہ لگایا گیا 2015میں دوسرا پی سی ون تیار کیا گیا جس کے تحت منصوبے کا تخمینہ دوارب 99کروڑ 15لاکھ روپے سامنے آیا جس میں ابتدائی تخمینے کے مقابلے میں 592فیصد اضافہ بتایا جس کی وجہ سے قومی خزانے کو دوارب 48کروڑ 60روپے کا نقصان ہوا آڈٹ حکام نے بار بار ادارے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن محکمے نے جواب دینا مناسب نہیں سمجھا ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے