Ticker

3/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

بستی دھپہ میں غلط حفاظتی انجکشن سے دو بچوں کی ہلاکت پر تحقیقاتی رپورٹ 6 ماہ بعد بھی منظر عام پر نہ آسکی۔

ریتڑہ(نمائندہ خصوصی)بستی دھپہ میں غلط حفاظتی انجکشن سے دو بچوں کی ہلاکت پر تحقیقاتی رپورٹ 6 ماہ بعد بھی منظر عام پر نہ آسکی۔ڈاکٹر اور عملہ کی غفلت سے ہمارے جگر گوشے موت کے منہ میں چلے گئے۔ورثا کی وزیراعلیٰ پنجاب سے انصاف کی اپیل۔تفصیل کے مطابق محمد رمضان دھپہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رورل ہیلتھ سنٹر ٹبی قیصرانی کے ڈاکٹر کی پیشہ وارانہ غفلت کے باعث لیڈی ہیلتھ ورکر نے غلط ویکسینیشن کرکے ہمارا بچوں کو مارا ہے۔ای ڈی او منور حسن شاہ ، ڈی سی او اور ڈاکٹر خلیل سکھانی نے ہمیں یقین دہانی کرائی تھی کہ رپورٹ آنے کے بعد ذمہ داران کے خلاف سخت قانونی کارووائی عمل میں لائی جائے گی۔لیکن چھ ماہ گزرنے کے باوجودابھی تک نہ ہی کوئی انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی اور نہ ہی وقوعہ کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے لائی گئی۔انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے ساتھ انصاف نہ ہوا تو وہ ڈاکٹر اور عملہ کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ای ڈی او ہیلتھ منور حسن شاہ اور ڈاکٹر خلیل سکھانی متعلقہ ڈاکٹر اور عملہ کو بچانے کیلئے کیس کو خراب کررہے ہیں اور غلط انجکشن سے ہلاک ہونے والی مریم بی بی اور محمد زبیر کی رپورٹ ابھی تک روک رکھی ہے۔انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف سے انصاف کی اپیل کی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے