Ticker

3/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

گرلزہائی سکول ٹبی قیصرانی،میٹرک کے امتحانی سنٹر میں تعینات عملے نے طالبات کا مستقبل داؤ پر لگا دیا

ٹبی قیصرانی(خبر نگار) گورنمنٹ گرلزہائی سکول ٹبی قیصرانی میں قائم میٹرک کے امتحانی سنٹر میں تعینات خواتین عملے نے طالبات کا مستقبل داؤ پر لگا دیا۔بائیولوجی کا پرچہ دیر سے تقسیم کرنے کے باوجود وقت سے پہلے لے کر کراس کردیا۔بچیوں کے احتجاج کے بعد بورڈ ممبراکبرخان قیصرانی موقع پر پہنچ گئے۔بچیوں کا احتجاج ختم کرانے کیلئے دس منٹ کا ٹائم دیا گیا اور بچیوں کو کراس شدہ صفحات پرلکھنے پر مجبور کردیا گیا۔بچیوں کے والدین فیض محمد، محمد فخر ، غلام فرید، عبدالرؤف، مقبول احمد، غلام عباس ، رحمت اللہ، خدا بخش، اللہ بخش ، غلام شبیر، فاروق احمد، احسان اللہ، اعجاز احمد، منظور احمد، غلام فاروق، صفدر حسین اور امتحان دینے والی درجنوں بچیوں نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ پہلے پرچے کی طرح دوسرے پرچے میں بھی سپرنٹینڈنٹ مسز ثروت اور ڈپٹی سپرنٹینڈنٹ ارم منظور نے طالبات کو شدید پریشان کیا بالخصوص ڈپٹی سپرنٹینڈنٹ ارم منظور نے دیر سے پرچہ سوالات بچیوں میں تقسیم کیا اور پرچہ حل کرنے کے دوران مختلف بچیوں سے پرچہ چھین کرایک گھنٹے تک پرچہ واپس نہ کیا اور بچیوں کو بات بات پہ ڈانٹتی رہیں۔جس کی وجہ سے بچیاں شدید الجھن کا شکار رہیں اور فری اور فیئر ماحول میں پرچہ حل کرنے میں رکاوٹ ڈالی جاتی رہی جس پر متعدد بچیاں کمرہ امتحان میں پھوٹ پھوٹ کر روتی رہیں۔ان میں بہت سی بچیوں نے نہم کے امتحان میں 85 سے 90 فیصد مارکس حاصل کئے ہوئے تھے۔بعدازاں قبل از وقت طالبات سے پرچہ لے لیا گیا اور خالی صفحات کو کراس کردیا گیا۔ وقت سے پہلے پرچہ لینے اور کمرہ امتحان کو ٹارچر سیل میں تبدیل کرنے پر طالبات سراپہ احتجاج بن گئیں جس پر ممبر بورڈ اکبرخان قیصرانی موقع پر پہنچ گئے اور طالبات کا احتجاج ختم کرانے کیلئے بچیوں کو مزید دس منٹ دے دیئے گئے ۔بچیوں نے انہیں بتایا کہ ان کے خالی صفحات کو کراس کیا گیا ہے انہیں اضافی شیٹ دی جائے مگر بچیوں کو اضافی شیٹ دینے کی بجائے انہیں انہی کراس کئے گئے صفحات پر سوالات حل کرنے کا کہا گیا جو بچیوں کیلئے سراسر بے کار عمل ہے۔بچیوں کے والدین اور بچیوں نے روتے ہوئے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ اسی پر ہی بس نہیں کی گئی بلکہ پرچے واپس لیتے وقت ڈپٹی سپرنٹینڈنٹ ارم منظور نے انہیں سوموار کو انگلش کے پرچے میں سبق سکھانے کی دھمکیاں بھی دیں۔انہوں نے چیئرمین ڈیرہ بورڈ ڈاکٹرمحمد شفیق،کنٹرولر امتحانات مشتاق علی اور وزیرتعلیم پنجاب اور خادم اعلیٰ میاں محمد شہباز شریف سے امتحانی عملہ کو تبدیل کرنے اور سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ عملہ بچیوں کے مستقبل سے کھیل رہا ہے انہیں اس کی سزا ضرور ملنی چائیے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے