Ticker

3/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

چھتیس روز گزرنے کی باوجود پولیس قاتلوں کو گرفتار نہیں کررہی.مقتول ندیم خوجہ کے والد مہرداد خوجہ، والدہ اور بھائی محمد سلیم خوجہ

ریتڑہ(نامہ نگار) چھتیس روز گزرنے کی باوجودپولیس ہمارے لخت جگر کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کررہی، الٹا ہمیں اور ہمارے رشتہ داروں اور دوستوں کو حراساں کررہی ہے،چیف جسٹس آف پاکستان انصاف دلائیں۔ریتڑہ کی نواحی بستی رہلیں میں قتل ہونے والے ندیم خوجہ کے والد مہرداد خوجہ، والدہ اور بھائی محمد سلیم خوجہ نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لخت جگر ندیم کو36 روز قبل بے دردی کے ساتھ بہیمانہ تشدد کرکے قتل کردیا گیا تھا مگر ابھی تک پولیس تھانہ ریتڑہ نے کسی ملزم کو نہ تو زیرحراست لیا ہے اور نہ ہی شامل تفتیش کیا ہے۔الٹا انہیں اور ان کے دوستوں رشتہ داروں کو حراساں کرنا شروع کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ قاتل مدعی ہیں اور ہم قاتل کیونکہ پولیس ملزمان کے ساتھ مل کر ہمارے رشتہ داروں کی تنگ کرتی ہے جبکہ قاتل آزادانہ گھومتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس تھانہ ریتڑہ کی جانبداری اس بات سے واضح ہوجاتی ہے کہ قتل کیس کی ایف آئی آر وقوعہ کے دو ہفتے بعد درج کی گئی اور ہم نامزد ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرانا چاہتے تھے جبکہ پولیس نے ہماری منشا کے خلاف نامعلوم ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی اور اس کے بعد اب تک کسی ملزم کو گرفتار نہیں کیا۔ ایف آئی آر درج کر کے ہم سے پوچھا گیا کہ آپ کن لوگوں کو قاتل سمجھتے ہیں ہمیں لسٹ فراہم کردیں ہم تفتیش کریں گے اگر وہ قاتل ہوئے تو ہم انہیں ضرور گرفتار کریں گے۔ہم نے انہیں چھ مشکوک لوگوں کے نام دئے مگر لسٹ لینے کے بعد کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔انہوں نے کہا کہ ہم انتہائی غریب لوگ ہیں جبکہ ملزمان انتہائی بااثر ہیں اور انہیں مقامی سیاستدانوں اور سرمایہ داروں کی پشت پناہی حاصل ہے۔ان میں سے ایک ملزم مقامی یونین کونسل کا کونسلر اور اس کا بھائی بھی شامل ہیں۔اس موقع پر بستی رہلیں کے درجنوں افراد بھی موجود تھے جنہوں نے پولیس کے رویئے کے خلاف احتجاج کیا اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ انہیں انصاف فراہم کرنے میں مدد کریں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے