چمن (ویب ڈیسک ) بلوچستان کے شہر چمن میں افغانستان فورسز کی فائرنگ اور گولہ باری سے 1نوجوان شہید جبکہ 17افراد زخمی ہو گئے۔افغان فورسز کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔پاکستانی فورسز نے کلی لقمان اور جہانگیر چیک پوسٹوں پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چمن میں افغان فورسز نےپاکستانی چیک پوسٹو ں پر بلااشتعال فائرنگ اور گھروں پر گولہ باری کر دی جس کے نتیجے میں 1نوجوان شہید جبکہ خواتین اور بچوں سمیت 17افراد زخمی ہو گئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور شہر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔زخمیوں میں 3 خواتین اور 6 بچے شامل ہیں جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔واقعے کے بعد پاک افغان سرحدی علاقوں میں ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔افغان فورسز کی جانب سے داغے گئے گولے چمن کے علاقے گلدار باغیچہ اور اڈہ کہول میں گھروں پر گرے۔فائرنگ کا سلسلہ صبح 4 بجے شروع ہوا جو ابھی تک جاری ہے۔
سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ شہیدہونے والے 23سالہ نوجوان کی شناخت اشرف کے نام سے ہوئی ہے۔ واقعے کے بعد پاک افغان سرحد پر باب دوستی کو ہر قسم کی آمدورفت کیلئے بند کر دیا گیا ہے جبکہ تجارتی سرگرمیاں بھی معطل ہیں ۔پاک افغان سرحد پرپاکستانی حدود میں افغان سرحد سے گولے فائر کیے گئے ہیں جبکہ فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
پاکستانی فورسزکی جانب سے افغان فورسز کی فائرنگ کا بھرپور جواب دیا جارہاہے۔اس کے علاوہ پاک افغان سرحد کو ہرقسم کی ٹریفک کے لیے بند کردی گئی ہے۔
چمن کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی کردی گئی ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد خون کے عطیات دینے کے ہسپتال پہنچ گئی ہےاور زخمیوں میں پانچ کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چمن میں افغان فورسز نےپاکستانی چیک پوسٹو ں پر بلااشتعال فائرنگ اور گھروں پر گولہ باری کر دی جس کے نتیجے میں 1نوجوان شہید جبکہ خواتین اور بچوں سمیت 17افراد زخمی ہو گئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور شہر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔زخمیوں میں 3 خواتین اور 6 بچے شامل ہیں جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔واقعے کے بعد پاک افغان سرحدی علاقوں میں ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔افغان فورسز کی جانب سے داغے گئے گولے چمن کے علاقے گلدار باغیچہ اور اڈہ کہول میں گھروں پر گرے۔فائرنگ کا سلسلہ صبح 4 بجے شروع ہوا جو ابھی تک جاری ہے۔
سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ شہیدہونے والے 23سالہ نوجوان کی شناخت اشرف کے نام سے ہوئی ہے۔ واقعے کے بعد پاک افغان سرحد پر باب دوستی کو ہر قسم کی آمدورفت کیلئے بند کر دیا گیا ہے جبکہ تجارتی سرگرمیاں بھی معطل ہیں ۔پاک افغان سرحد پرپاکستانی حدود میں افغان سرحد سے گولے فائر کیے گئے ہیں جبکہ فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
پاکستانی فورسزکی جانب سے افغان فورسز کی فائرنگ کا بھرپور جواب دیا جارہاہے۔اس کے علاوہ پاک افغان سرحد کو ہرقسم کی ٹریفک کے لیے بند کردی گئی ہے۔
چمن کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی کردی گئی ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد خون کے عطیات دینے کے ہسپتال پہنچ گئی ہےاور زخمیوں میں پانچ کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
0 تبصرے