Ticker

3/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

پی ٹی آئی کے 24منحرف ارکان ہمارے ساتھ ہیں، مزید بھی آنے کو تیار ہیں۔راجہ ریاض

پی ٹی آئی کے 24منحرف ارکان ہمارے ساتھ ہیں، مزید بھی آنے کو تیار ہیں۔راجہ ریاض

 

پی ٹی آئی   کے   24منحرف ارکان ہمارے ساتھ ہیں، مزید بھی آنے کو تیار ہیں۔راجہ ریاض

 

حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 2 منحرف ارکان سندھ ہاؤس اسلام آباد میں موجود ہیں جہاں راجا ریاض نے کہا کہ ہمارے ساتھ 24 ارکان ہیں جو ضمیر کے مطابق ووٹ دیں گے۔


نجی ٹی وی ‘جیو نیوز’ کے اینکر حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے راجاریاض نے کہا کہ ‘ہم اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دیں گے، ہمارا خان صاحب سے اختلاف ہے اس لیے ووٹ اپنے ضمیر کے مطابق دیں گے’۔


سندھ ہاؤس اسلام آباد  میں موجودگی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ‘پارلیمنٹ لارجز پر حملے کی وجہ سے یہاں ہیں، عمران خان گارنٹی دیں کہ حکومتی ارکان کو ضمیر کے مطابق ووٹ دینے کی اجازت دیں گے اور پولیس حملے نہیں ہوں گے تو پارلیمنٹ لاجز منتقل ہوجائیں گے’۔


ان کا کہنا تھا کہ ‘دو درجن کے قریب لوگ موجود ہیں، 24 اراکین جن کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے’۔


ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ‘چوہدری پرویز الہٰی کی معلومات درست نہیں ہیں، اور بھی لوگ آئیں گے لیکن مسلم لیگ (ن) انہیں ایڈجسٹ نہیں کر پا رہی ہے’۔


پی ٹی آئی کے ایک اور رکن اسمبلی نواب شیر و سیر نے کہا کہ ‘ووٹ ڈالنے کے لیے فواد چوہدری کو جپھی ڈال کر جائیں گے، ان سے پوچھنے کی ضرورت نہیں ہے، وہ ہمارے برخوردار ہیں’۔


ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ بڑھکیں ہیں، وہ ہمیں گدھے اور خچر کہیں تو بھلائی کی کیا توقع کریں، سیاست دان کو ایسی زبان استعمال نہیں کرنی چاہیے’۔


انہوں نے کہا کہ ‘اگلا الیکشن پی ٹی آئی کے ٹکٹ سے نہیں لڑیں گے، آزاد لڑنا ہے یا کوئی اور فیصلہ اپنی مرضی سے کریں گے’۔


قبل ازیں چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر میں کہا تھا کہ ‘اراکین قومی اسمبلی کو تشدد، گرفتاری اور عدم اعتماد کی تحریک میں حصہ لینے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی دی گئی، عوامی نمائندوں کی زندگیاں، آزادی اور خاندان خطرے میں ہے’۔


بلاول بھٹو نے کہا کہ ‘اراکین اسمبلی کو فسطائی حکومت سے اپنی حفاظت کے لئے ہر قسم کے اقدامات لینے کا حق ہے’۔


انہوں نے کہا کہ ‘پی پی پی اور پی ڈی ایم اراکین کی حفاظت کے لیے ہرممکن اقدام کریں گے، ہم اپنے تمام پتے ظاہر نہیں کریں گے، ان شااللہ کچھ دوست عمران خان کےالزامات کے جواب دیں گے اور آئندہ دنوں میں مزید بھی سامنے آئیں گے’۔


ان کا کہنا تھا کہ ‘او آئی سی کانفرنس کی وجہ سے ہم اسلام آباد میں انارکی نہیں چاہتے، حکومت ہمیں نہ اکسائے’۔


خیال رہے کہ گزشتہ روز سوات میں جلسے سے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ اسلام آباد میں سندھ ہاؤس ہے، لوگوں کے ضمیر خریدنے اور ہارس ٹریڈنگ کے لیے، سندھ ہاؤس میں نوٹوں کی بوریاں لے کر بیٹھے ہوئے ہیں۔


ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے ایک دفعہ چھانگا مانگا میں اراکین اسمبلی کے ضمیر خریدنے کی روایت شروع کی تھی، آج سندھ کے عوام کا پیسہ بوریوں میں سندھ ہاؤس آیا ہے اور اس کو بچانے کے لیے سندھ سے گارڈز لے کر آئے ہیں۔


وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ساری دنیا کے سامنے بے شرمی سے ہمارے اراکین اسمبلی کو خریدنے آئے ہیں، ان کو ڈر لگا ہوا ہے کہ ان سب کے کرپشن کے کیسز تیار ہیں اور اگر عمران خان مزید تھوڑی دیر اور رہ گیا تو ان سب کو جیل جانا ہے۔


دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سندھ ہاؤس اسلام آباد اس وقت ہارس ٹریڈنگ کا مرکز بنا ہوا ہے، حکومت اس سلسلے میں ایک سخت ایکشن پلان کر رہی ہے اور اس لعنت کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔


فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سندھ ہاؤس اس وقت ہارس ٹریڈنگ کا مرکز بنا ہوا ہے، اطلاعات ہیں کہ وہاں پر بہت پیسہ شفٹ کیا گیا ہے اور وہاں لوگوں کو رکھنے کے لیے، ان کی نگرانی کے لیے پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے